شدید ہیپاٹائٹس بی
سے مراد قلیل مدتی وباء ہوتی ہے جوکہ کسی شخص کے وائرس سے متاثر ہونے کے بعد پہلے 6 ماہ کے اندر لاحق ہوتی ہے۔ اس وباء کی شدت چند یا سرے
سے ہی کسی علامات کے بغیر نہایت کم بیماری سے لے کر اس حد تک سنگین حالت اختیار کر سکتی ہے جس کے لیے اسپتال میں داخلہ درکار ہو۔1
دائمی ہیپاٹائٹس بی سے مراد تاحیات لاحق رہنے والا ہیپاٹائٹس بی وائرس ہوتا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی وائرس کے شکار 90% سے زائد شیر خوار بچے دائمی مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں، تقریباً 5% بالغ افراد دائمی طور پر ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہوں گے۔ وقت کے ساتھ، دائمی ہیپاٹائٹس بی صحت کے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے، جن میں جگر کی خرابی، سروسس، جگر کا کینسر، اور حتیٰ کہ موت بھی شامل ہے۔1
ہندوستان میں ہیپاٹائٹس بی کی وباء کتنی عام ہے؟
عالمی طور پر، دنیا بھر میں تقریباً 240 لوگ ہیپاٹائٹس بی وائرس
(HBV)
کا شکار ہوتے ہیں۔ ہندوستان میں
HBV
کی سطح 3.0% ہے جن میں سے زیادہ تر متاثرہ افراد کا تعلق قبائلی آبادی سے ہے۔ 1.25 بلین سے زائد آبادی کے ساتھ، ہندوستان میں 37 ملین سے زائد افراد
HBV
کا شکار ہیں اور
HBV
کے اس بوجھ کا ایک بڑا حصہ اٹھاتے ہیں۔2
کیا چیز ہیپاٹائٹس بی کا سبب بنتی ہے؟
3ہیپاٹائٹس بی کا وائرس ہی ہیپاٹائٹس بی کا سبب بنتا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی وائرس کسی متاثرہ شخص کے خون، نطفے، یا دیگر جسمانی سیال سے رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے
- کسی ایسی عورت کے ہاں پیدا ہونا جوکہ ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہو
- کسی متاثرہ شخص کے ساتھ احتیاطی تدابیر لیے بغیر جسمانی تعلق قائم کرنا
- کسی متاثرہ شخص کے ساتھ منشیات بھرے ٹیکوں یا دیگر منشیاتی امواد کا اشتراک
- غلطی سے کوئی ایسی سوئی چبھ جانا جو کسی متاثرہ شخص پر استعمال کی گئی ہو
- کسی متاثرہ شخص پر استعمال کردہ ایسے ٹولز سے ٹیٹو بنوانا یا ناک کان چھدوانا جنہیں مناسب انداز میں جراثیم سے پاک، یا اس طرح سے صاف نہ کیا گیا ہو جوکہ تمام وائرسز اور دیگر جرثوموں کو تباہ کر دے۔
- کسی متاثرہ شخص کے خون یا کھلے زخموں سے سامنا ہونا
- کسی متاثرہ شخص کا ریزر، ٹوتھ برش، یا ناخن کاٹنے والے آلات استعمال کرنا
ہیپاٹائٹس بی کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
شدید ہیپاٹائٹس بی کے شکار لوگوں کے لیے، ڈاکٹرز، مناسب غذائیت، مائع جات، اور باریک بینی سے طبی نگرانی کی تجویز دیتے ہیں۔ دائمی ہپاٹائٹس بی کے شکار افراد کا جگر کے مسائل کے لیے معائنہ کیا جانا چاہیئے اور روزمرہ کی بنیاد پر ان کی نگرانی کی جانی چاہیئے۔ ایسے معالجے دستیاب ہیں جوکہ جگر کی بیماری کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں یا انہیں روک سکتے ہیں۔
1
مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ مجھے ہیپاٹائٹس بی ہے؟
ڈاکٹرز آپ کے طبی اور خاندانی پس منظر، جسمانی معائنے، اور خون کے ٹیسٹس کے ذریعے ہیپاٹائٹس بی کی تشخیص کرتے ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر آپ کے جگر کے معائنے کے لیے اضافی ٹیسٹس بھی کر سکتا ہے جیسے کہ عارضی ایلسٹوگرافی، آپ کے جگر کا خصوصی الٹرا ساؤنڈ اور جگر کی بائیوآپسی3
کیا ہیپاٹائٹس بی کو روکا جا سکتا ہے؟
جی ہاں۔ ہیپاٹائٹس بی کو روکنے کا بہترین طریقہ ویکسین لگوانا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین 6 ماہ کے دوران عموماً یکے بعد دیگرے 3 ٹیکوں کی صورت میں دی جاتی ہے۔ طویل مدتی تحفظ کے لیے مکمل سلسلہ درکار ہوتا ہے۔1
براہ کرم نوٹ کریں: آپ کا ڈاکٹر ہی وہ شخص ہے جو آپ کو بہترین ہدایت فراہم کر سکتا ہے۔ اس تعلیمی بروشر میں موجود معلومات آپ کے ڈاکٹر کی جانب سے فراہم کردہ طبی مشورے کا متبادل نہیں۔ اپنی طبی حالت کے بارے میں کسی بھی قسم کے سوالات ہونے کی صورت میں ہمیشہ اپنے ڈاکٹر یا صحت کے کسی قابل فراہم کنندہ سے پوچھیں۔
:اعلان دستبرداری
یہاں ہیپاٹائٹس سے متعلقہ شائع ہونے والا مواد محض معلوماتی اور معلومات میں اضافے کے مقاصد کے لیے ہے۔ کسی بھی فریق ثالث کی جانب حوالہ اور / یا لنک
Mylan
کی جانب سے کسی قسم کی نمائندگی یا ضمانت کی عکاسی نہیں کرتا۔ اگرچہ یہاں موجود معلومات کی درستگی اور جدت کی تصدیق کے لیے ہر کوشش کی جا چکی ہے، تاہم
Mylan
اس مواد کے ذریعے تقسیم شدہ معلومات کی درستگی کی نمائندگی نہیں کرتا یا اس کی ذمہ دار نہیں لیتا اور یہاں فراہم کردہ معلومات کے استعمال کے نتیجے میں ہونے والی کسی بھی خرابی، کمی اور نتائج کا قانوناً یا بصورت دیگر ذمہ دار نہیں - اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی قسم کے نقصانات سے دستبرداری کا اعلان کرتا ہے۔
براہ کرم ہیپاٹائٹس کے بارے میں مزید جاننے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ آپ کا ڈاکٹر ہی آپ کو بہترین مشورہ دے سکتا ہے۔ یہاں فراہم کردہ معلومات آپ کے ڈاکٹر کی جانب سے دیے جانے والے طبی مشورے کی متبادل نہیں۔